باجماعت نماز پڑھنے کے فضائل 
اسلام

باجماعت نماز پڑھنے کے فضائل 

نماز اللہ اور اس کے بندے کے درمیان ایک ایسا معاملہ ہے جس کے توسط سے بندہ اپنے رب سے بہت قریب ہو سکتا ہے۔ یہ بہت ہی پاکیزہ عبادت ہے اور مسلمانوں پر دن میں پانچ مرتبہ نماز پڑھنا فرض بھی ہے۔ نماز پڑھنے سے متعلق بہت سے احکامات ہیں لیکن اس مضمون میں جس بات پر روشنی ڈالی جا رہی ہے وہ باجماعت نماز ادا کرنا ہے۔ اجتماعی طور پر پڑھی جانے والی نماز اللہ کے قریب زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

باجماعت نماز پڑھنے کے فضائل

آئیے چند ایسے پہلوؤں پر نظر ڈالیں جو ہمیں بتاتے ہیں کہ باجماعت نماز پڑھنے کے کیا فضائل اور اہمیت ہے۔

انفرادی نماز سے زیادہ ثواب

انفرادی طور پر نماز پڑھنے سے موازنہ کیا جائے تو اجتماعی طور پر پڑھی جانے والی نماز کا پچیس گنا زیادہ ثواب ملتا ہے۔ اگر ہم اپنے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلماور ان کے ساتھیوں کی زندگی کی تاریخ پر غور کریں تو ہمیں یقینی طور پر معلوم ہوگا کہ ہمارے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ساتھیوں نے مسجد میں جماعت میں نماز پڑھنا کبھی نہیں چھوڑی تھی۔

وہ جماعت میں نماز پڑھتے جب تک کہ حالت یا صورتحال نے انہیں وبائی صورتحال، جیسے تیز بارش  ایسا کرنے کی اجازت نہ دیں اور جب مسجد میں نماز پڑھنا ہر ایک کے لئے بہت خطرناک یا زیادہ تکلیف نہ ہو۔ تب ہی وہ اجتماعی نماز سے خود کو برخاست کرتے تھے، اس کے علاوہ وہ پابندی سے باجماعت نماز ادا کیا کرتے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

جماعت میں نماز، اکیلے پڑھے جانے والی نماز سے پچیس درجے بہتر ہے۔

سنن ابن نسائی جلد 1، کتاب 10، حدیث 840

اللہ کی خوشنودی

نماز ادا کرنے کا اولین مقصد یہی ہے کہ ہمیں اللہ کی قربت حاصل ہو۔ یہ ایک فرض عبادت ہے جس کو ادا کر کے ہم اللہ کو خوش کرتے ہیں۔ اگر نماز کو باجماعت ادا کیا جائے تو محض اس کا ثواب زیادہ ہوگا اور اللہ ہم سے اور زیادہ راضی ہو جائے گا۔ اس اثنا میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

ایک شخص کی، کسی دوسرے کے ساتھ پڑھی جانے والی نماز، اس کی اکیلے پڑھی جانے والی نماز سے کہیں زیادہ پاک ہے، اور اس کی دو آدمیوں کے ساتھ پڑھی جانے والی نماز اس کی، ایک آدمی کے ساتھ پڑھے جانے والی نماز سے زیادہ پاک ہے، لیکن اگر اس سے بھی زیادہ آدمی ہوں تو، اللہ تعالٰی، مجلسی سے زیادہ خوش ہوتا ہے۔

سنن ابی داؤد کتاب 2، حدیث 554

شیطان سے تحفظ

روز اوّل سے جب سے حضرت آدم علیہ السلام کو اللہ نے نبوت دی، تب سے لے کر اب تک شیطان ہمارا دشمن ہے۔ وہ ہر اس کام کی طرف ہمیں اکساتا ہے جو ہمیں، ہمارے دین سے دور کرتا ہے۔ اسی طرح باجماعت نماز ادا کرنا شیطان کو ناگوار گزرتا ہے اور ہمیں اس کی کوشش کو ناکام کرنے کے لئے اور اپنے ایمان کو پختہ رکھنے کے لئے اجتماعی نماز پڑھنے کو پذیرائی دینی چاہئے۔

ابو دردہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا

اگر کسی گاؤں یا صحرا میں تین آدمی جماعت میں نماز کا کوئی بندوبست نہ کریں تو شیطان نے یقیناً ان پر قابو پالیا ہوگا۔ لہذا جماعت میں نماز کا مشاہدہ کریں، کیونکہ بھیڑیا ایک تنہا بھیڑ کھاتا ہے جو ریوڑ سے دور رہتا ہے۔

سنن ابو داؤد کتاب 8، حدیث 80

حفاظت کا حصول

اللہ تعالٰی ہماری نماز کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیتا ہے نخاندانی تعلقات اور ازدواجی امور سے متعلق سورہ البقرہ کی آیات کے وسط میں، اللہ ذکر کرتا ہے

(مسلمانو) سب نمازیں خصوصاً بیچ کی نماز (یعنی نماز عصر) پورے التزام کے ساتھ ادا کرتے رہو۔ اور خدا کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو۔

 سورہ البقرہ آیت 238

یہ رائے دی جاتی ہے کہ اللہ کی طرف سے یہ آیت اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ نماز اگر اجتماعی طور پر پڑھی جائے تو خاندان کے افراد جیسے شوہروں اور بیویوں کو ایک دوسرے کے بارے میں غلط خیالات رکھنے سے بچاتی ہے اور ہر طرح کی برائی سے ان کی حفاظت کرتی ہے۔ اس سے باہمی تعلقات بھی بہتر ہوتے ہیں اور اللہ سے قربت ہی حاصل ہوتی ہے۔

مزید اس سے آپس کی رنجشیں بھی انجام کو پہنچتی ہیں اور انسان کو اپنے سے قریب لوگوں کو مزید جاننے کا اور اگر وہ کسی پریشانی میں ہیں تو ان کا ہمدرد بننے کا بھی موقع ملتا ہے۔

حوالہ جات

ایک: مسلم

دو: اما.کام

نمایاں تصویر: فلکر

مزید دلچسپ مضامین