اسلام انسانیت کے لئے اللہ کا پیغام ہے۔ اور کئی صدیوں سے اس کے وجود کی وجہ سے، خرافات کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ دنیا کے دوسرے مذاہب بھی اس کے بارے میں گلط باتیں تشکیل دیتے ہیں۔ ان میں سے بہت ساری غلط فہمیوں کو طویل عرصے سے ختم کردیا گیا ہے، حالانکہ کچھ اب بھی تباہ کن تنظیموں میں ہیرا پھیری کے آلے کے طور پر کام کرتی ہیں۔
خوش قسمتی سے، ہم نئی ٹیکنالوجیز اور کھلی معلومات کے دور میں رہتے ہیں، ہمیں ہمیشہ کسی اور کی لاعلمی کا شکار نہیں ہونا چاہئے اور غلط دقیانوسی تصورات کو تقویت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ غلط فہمیوں پر صرف ایک ذریعہ سے قابو پایا جاسکتا ہے- اور وہ ذریعہ علم ہے۔
اسلام کے بارے میں دس عام غلط فہمیاں یہ ہیں
تمام مسلمان عربی ہیں
دنیا کے 1.6 بلین مسلمانوں میں سے ساٹھ فیصد سے زیادہ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیاء میں رہتے ہیں، اور انڈونیشیا سب سے زیادہ آبادی والا مسلمان ملک ہے۔ ریاست متحدہ میں، سب سے بڑا مسلم گروپ افریقی امریکی اور جنوبی ایشین ہیں۔ اس کے علاوہ، تمام عربی مسلمان نہیں ہیں، اور کچھ عرب ممالک میں عیسائی اور یہودی برادری بڑی تعداد میں ہیں۔
اسلام خواتین پر ظلم کرتا ہے
یہ یقینی طور پر بحث کرنے کے لئے ایک مشہور ترین عنوان ہے۔ ثقافت اور روایت کے اثر و رسوخ اور مذہب کے نسخوں کے مابین فرق سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔ مسلم ممالک سمیت دنیا بھر کی بہت سی ثقافتوں میں، پیٹریاارکٹی کا راج ہے، جس کی بنیاد پر معاشرہ اور اس کے اصول، روایات اور معاشرے میں مرد اور خواتین کے کردار کو تعمیر کیا گیا ہے۔ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو صنفی مساوات کی تبلیغ کرتا ہے، ایک جیسے حقوق نہیں، مختلف، بلکہ مرد اور خواتین دونوں کے لئے یکساں اہم کردار ہیں۔
یہاں متاثر کُن مسلم خواتین کے بارے میں مزید پڑھیں۔
مسلمان حضرت عیسیٰ عليه السلام کا احترام نہیں کرتے ہیں
مسلمان، حضرت مریم عليه السلام کے بیٹے حضرت عیسیٰ عليه السلام کا احترام اور ان سے محبت کرتے ہیں۔ بہت سے مسلمان اپنے بیٹوں کا نام ان کے اور اپنی بیٹیوں کا نام ان کی ماں کے نام پر رکھتے ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اسلام کے انبیاء میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے اللہ کی مرضی سے، مردوں کو زندہ کرنے، گہوارے میں بات کرنے اور مٹی کے پرندوں کو زندہ کرنے جیسے معجزے کیے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ عليه السلام اپنے لوگوں کے لئے رسول تھے اور وہی تعلیم دی تھی جو ان سے پہلے کے تمام انبیاء نے دی- ایک اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کریں۔ اسلام کے مطابق، عیسیٰ علیہ السلام کا بنیادی کام اور پیغام یہ تھا کہ وہ یہودی معاشرے کو ختم کریں، ان سے کچھ بوجھل مذہبی ذمہ داریوں کو ختم کریں، اور اگلے رسول کو اللہ کی طرف سے تمام اقوام میں آنے کی خوشخبری سنائیں۔ اگر مسلمان حضرت عیسیٰ عليه السلام کی تردید کرتے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ اللہ کے نبی نہیں تھے تو مسلمان کو مسلمان نہیں سمجھا جاسکتا۔ قرآن مجید میں ایک پوری سورہ حضرت عیسیٰ عليه السلام کی والدہ مریم عليه السلام کے نام پر رکھی گئی ہے۔
مسلمان چاند کی پوجا کرتے ہیں
روایتی کریسنٹ اسلام کی ایک علامت نہیں ہے، جیسے عیسائیوں کی صلیب یا یہودیوں کے داؤد کا ستارہ۔ کریسنٹ تیونس، ترکی، پاکستان اور آذربائیجان جیسے ممالک میں سلطنت عثمانیہ کے دوران مقبول ہوا۔ لیکن یہ اسلام کی مذہبی صفت کے بجائے سیاسی طاقت کی علامت ہے۔
مسلمان پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی پوجا کرتے ہیں
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے نبی تھے، بالکل اسی طرح جیسے حضرت عیسیٰ عليه السلام، حضرت نوح عليه السلام، حضرت ابراہیم عليه السلام اللہ کے نبی تھے۔ وہ اللہ کی طرف سے احسان تھے، اسی لئے انہیں اپنے وقت کے دوسرے تمام انسانوں پر قرآن پاک پیش کرنے کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔ اللہ جتنا بڑا ہے، محمد صلی اللہ علیہ وسلم محض بشر تھے۔ وہ اللہ کے بیٹا یا اللہ کا زمینی مجسمہ نہیں تھے اور اسی طرح ان کی پوجا نہیں کی جانی چاہئے۔ جیسا کہ قرآن ہمیں بار بار بتاتا ہے، اللہ ہی واحد قابل تعریف ہے اور اسے اپنے انبیاء کے حق میں نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔
مسلمان کعبہ کی پوجا کرتے ہیں
کوئی بھی مسلمان نہ تو کعبہ اور نہ ہی سیاہ پتھر کی پوجا کرتا ہے۔
در حقیقت، سیاہ پتھر صرف اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ مقدس ایوان کے ارد گرد کا طواف کہاں سے شروع ہونا چاہئے، اور کچھ نہیں۔
کعبہ مسلمانوں کو یہ بھی بتاتا ہے کہ نماز پڑھنے کے لئے کس طرف کا رخ کرنا ہے۔
جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک، حضرت عمر رضي الله عنه، کعبہ کے گرد چہل قدمی کرتے اور سیاہ پتھر کو چومتے، تو انہوں نے کہا: میں جانتا ہوں کہ تم صرف ایک پتھر ہو، اور تمہیں کوئی نقصان یا بھلائی نہیں کرنی آتی۔ اور اگر میں نے اللہ کے رسول کو تمہیں چومتے نہیں دیکھا ہوتا تو میں کبھی بھی یہ کام نہ کرتا۔
چنانچہ، حضرت عمر رضي الله عنه نے سیاہ پتھر کو صرف اس لئے چوما کہ انہوں نے دیکھا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حج کی رسومات میں اس عمل کو شامل کرتے ہیں۔ نبی، کی مثال کے بعد، حضرت عمر رضي الله عنه نے خود ہی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرح زیارت کی۔
یہاں کعبہ کے بارے میں مزید پڑھیں۔
اسلام دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے
اسلام کے بارے میں ایک انتہائی طاقتور غلط فہمی۔ ماس میڈیا کے ذریعہ اسلام کے کلکس اور فلیگیلیشن کا نتیجہ۔ جب دہشت گردی کے حملوں کی بات کی جاتی ہے تو میڈیا مسلمانوں کے خلاف بہت متعصب ہوتا ہے۔ وہ ایک مسلمان کو دہشت گرد کی طرح رنگ دکھاتا ہے۔ لیکن اصل تصویر یہ ہے کہ اسلام کسی کو بھی کسی ایک پودے کو تباہ کرنے یا کسی جانور کو غیر ضروری طور پر ہلاک کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ اسلام امن، محبت، ہمدردی، اتحاد اور بھائی چارے کی پالیسی پر مبنی ہے۔ مین اسٹریم میڈیا میں اسلامو فوبیا کے بارے میں مزید پڑھیں۔
مسلمان مردوں کو ایک سے زیادہ بیوی سے شادی کرنی چاہئے
اس غلط فہمی کا ایک تاریخی تناظر ہونا چاہئے۔ چودا صدیوں پہلے، اسلام کے عروج کے وقت، معاشرتی ڈھانچے نے خواتین کو کوئی حقوق، اس کے مقصد سے تحفظ، گھر اور حقوق کے لئے شادی کی اجازت نہیں دی تھی۔ بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین کی معاشرتی بہبود کو برقرار رکھنے میں مدد کے لئے متعدد بیویوں سے شادی کا حق متعارف کرایا گیا تھا۔ مزید یہ کہ، اگر کوئی شخص ان دونوں کی فراہمی اور ان کے ساتھ یکساں سلوک کرنے سے قاصر ہو تو ایک سے زیادہ شادی کی سفارش نہیں کی جاتی ہے۔ زیادہ تر مسلم ممالک اور برادریوں میں، اس عمل کو ایک پرانی روایت کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔
اسلام میں کژرت اذدواج کے بارے میں مذئد پڑھیں
شریعت ظالمانہ ہے
یہ اللہ تعالیٰ کے قواعد و ضوابط کا ایک مجموعہ ہے جو انسانیت کے تحفظ اور فائدہ کے لئے تشکیل دیا گیا ہے۔ ہاں، اس میں فوجداری ضابطہ اور قانونی نظام موجود ہے، لیکن یہ صرف ایک رخ ہے۔ کیونکہ شریعت میں طرز عمل کے مخصوص اخلاقی، معاشرتی اور سیاسی اصول شامل ہیں۔ اس سے ہر شخص کو اللہ کے ساتھ مستقل تعلقات استوار کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ اور اس کے قوانین لوگوں کو ہدایت دیتے ہیں کہ انہیں برائی پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
اللہ، محمد کے لئے خصوصی خدا ہے
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اللہ ایک خاص اسلامی دیوتا ہے، لیکن حقیقت میں، اللہ کا مطلب عربی میں ایک ہی خدا ہے۔ عیسائی عرب خدا سے دعا کرتے وقت اللہ کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔ مسلمانوں کا ماننا ہے کہ اللہ ہی واحد معبود ہے جس کی مومن عبادت کرتا ہے، جس کی حضرت عیسیٰ عليه السلام، حضرت نوح عليه السلام، حضرت ابراہیم عليه السلام اللہ نے بھی عبادت کی تھی۔
نمایاں تصویر: خانہ کعبہ