محرم، جسے محرم الحرام بھی کہا جاتا ہے، ہجری تقویم کا پہلا مہینہ ہے اور اس طرح اسلامی سال کا آغاز ہوتا ہے۔ یہ واحد مہینہ ہے جس سے اللہ کا نام منسلک ہوا ہے- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے اللہ کا مقدس مہینہ کہا ہے- اور اس طرح یہ ایک انتہائی مبارک مہینہ ہے۔
روایتی رسم و رواج کے مطابق، محرم اسلامی تقویم کا پہلا مہینہ ہے اور اسے رمضان کے جیسے ہی انتہائی مذہبی سمجھا جاتا ہے۔ محرم کا مطلب خود ہی حرام ہے اور چونکہ اسے مقدس سمجھا جاتا ہے، بہت سے مسلمان اسے نماز اور عکاسی کی مدت کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ معاشرے کے لوگوں کے لئے یہ ایک معمول ہے کہ وہ مقدس محرم کے وقت میں روزہ رکھیں اور زیادہ سے زیادہ عبادت کریں۔
یہ چار مقدس مہینوں میں سے ایک ہے، اور اس کی خصوصی اہمیت اس کے نام سے ظاہر ہوتی ہے۔ لفظ محرم کے لفظی معنی ہیں حرام- یعنی یہ اتنا مقدس ہے کہ اس کے دوران کچھ اقدامات حرام ہوجاتے ہیں، کیونکہ وہ اس کے تقدس کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ محرم اور اللہ کے گھر المسجد الحرام دونوں میں یہ نام ایک ہی عربی لفظ سے اخذ ہوئے ہیں۔ دونوں مقدس ہیں جن میں ہر عمل، اچھا یا برا، ترازو پر بھاری وزن رکھتا ہے۔
عاشورہ کے دن کا روزہ
یہ عاشورا کا دن تھا جب حضرت موسی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو فرعون اور اس کی فوج سے بچایا گیا تھا۔
حضرت موسی علیہ السلام کی کہانی قرآن مجید میں بہت نمایاں بیان کی گئی ہے۔ اس وقت کے حکمران، فرعون نے بدعنوانی، تشدد اور توہین رسالت پھیلائی۔ یہاں تک کہ اس نے اپنی قوم میں پیدا ہونے والے تمام بیٹوں کو مارنے کا حکم دے دیا تاکہ کوئی بھی اس اس کے تخت کو الٹ نہ سکے۔ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کو اپنے طریقے بدلنے اور اللہ کی عبادت کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کی تو فرعون نے تکبر اور تشدد سے جواب دیا۔
دسویں محرم کے دن، طاقتور فرعون اور اس کی فوج نے حضرت موسی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کا پیچھا کیا تاکہ ان کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دے، حضرت موسیٰ علیہ السلام ثابت قدم رہے اور اللہ پر بھروسہ کیا۔ انہوں نے اللہ کو پکارا اور اس سے ہی دعا کی جس کو قرآن مجید میں یوں بیان کیا گیا ہے۔
موسیٰ نے کہا ہرگز نہیں میرا پروردگار میرے ساتھ ہے وہ مجھے رستہ بتائے گا۔
سورة الشعراء آیت 62
حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اجر اور ثابت قدمی کا پھل ملا، کیونکہ اللہ نے بحر احمر کو جدا کردیا تاکہ وہ اور ان کے ساتھی سلامتی کے ساتھ گزر سکیں ، اور پھر فرعون اور اس کی فوج کو سمندر میں غرق کر دیا۔
جب پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ ہجرت کر گئے تو انہوں نے یہودی برادری کو عاشورہ کے دن روزہ رکھتے ہوئے پایا۔ وہ اس دن کی یاد منانے کے لئے روزہ رکھتے تھے جب خدا نے نبی موسیٰ علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو ان کے دشمن فرعون سے بچایا تھا۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا، ہمیں آپ سے، موسیٰ کا زیادہ حق ہے۔ اور اسی لئے انہوں نے مسلمانوں کو اس دن روزہ رکھنے کا حکم دیا گیا۔
محرم کے جلوس
ساتویں، آٹھویں، نوویں اور دسویں محرم کی تاریخوں کو خاص طور پر چند مسلمان، ان تاریخوں پر پیش آنے والے واقعات کی وجہ سے ماتم کرتے ہیں۔
جماعتیں منعقد کی جاتی ہیں اور عالم اسلام کے مختلف ممالک میں بھی آزاداری اور جلوس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ لیکن ان میں سے بعض لوگ اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں۔ عقیدت ایک بات لیکن اسلام میں خود کو مارنے اور کسی قسم کے نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس بات کو سرا سر گناہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
محرم الحرام میں ہونے والے چند اہم واقعات
محرم میں ہونے والے واقعات کے باعث مسلمانوں کے نزدیک محرم کی بہت اہمیت ہے۔
حضرت موسی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کے لوگوں کی فتح
دسویں محرم کو بنی اسرائیل اور حضرت موسی علیہ السلام کو فرعون کے غلبہ سے نجات حاصل ہوئی۔ اس دن فرعون اپنے طاقتور لشکر کے ساتھ حضرت موسی علیہ السلام اور ان کے پیروکاروں کا پیچھا کرتے ہوئے نکلا لیکن خدا کی مدد سے وہ نیست و نابود ہو گیا اور حضرت موسی علیہ السلام کو فتح نصیب ہوئی۔
اسلام کے دوسرے خلیفہ کی شہادت
حضرت عمر رضی اللہ عنہ جو خلیفہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بعد مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ بنے تھے، وہ بھی محرم کے پہلے دن شہید ہوگئے تھے۔ مسلم دنیا کی جماعت کے بہت سارے حصوں میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی کو یاد رکھنے کے لئے اجتماعات منعقد کیے جاتے ہیں۔
یہ ایسے ہوا کہ ابو لولو الفیروز، جو کہ آگ کا پرستار اور کافر تھا اور رومی نژاد تھا، اس نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر اس وقت وار کیا جب وہ فجر کی نماز میں تھے، اس نے تین بار ان پر خنجر سے وار کیا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ شدید زخمی ہو گئے اور شہید ہو گئے۔
حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا انتقال
محرم میں ہونے والے واقعات میں سے ایک یہ بھی ہے جو بیسیوں محرم کو پیش آیا، اسلام کے پہلے موذن حضرت بلال رضی اللہ عنہ انتقال فرما گئے۔
کربلا کا واقعہ
کربلا کی لڑائی موجودہ عراق میں کربلا میں (10 اکتوبر، 680) اسلامی تقسیم کے 61 سال میں محرم 10 پر ہوئی۔ ایک طرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پوتے حسین ابن علی کے حامی اور رشتہ دار تھے، دوسری طرف اموی خلیفہ یزید اول کی افواج کی طرف سے ایک فوجی دستہ تھا۔
حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت
دسویں محرم، عاشورہ کا دن ہے جب حضرت حسین ابن علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عباس ابن علی رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا۔
بابا فرید الدین گنج شکر بخش کا انتقال
بہت سارے مشہور صوفی اولیاء یا تو محرم کے مہینے میں پیدا ہوئے یا اس مہینے میں ان کی موت ہوگئی جیسے بابا فرید الدین گنج شکر بخش جو محرم میں فوت ہوئے۔
ان تمام واقعات کے باعث مسلمانوں کے نزدیک محرم کی اہمیت ہے اور وہ اس کو عقیدت سے گزارتے ہیں۔ محرم کو دنیا بھر کے مسلمان اسلامی نئے سال کی آمد کے طور پر مناتے ہیں۔ اسے مسلم برادری ایک متقی اور اہم تہوار کے طور پر مانتی ہے۔ یہ مسلمانوں کے لئے سال کے چار مقدس مہینوں میں سے ایک ہے۔ کربلا کی لڑائی شیعہ کے ساتھ ساتھ بہت سارے سنیوں کے ذریعہ ہر محرم کے سالانہ دس دن کی مدت کے دوران منائی جاتی ہے، جس کا اختتام اس کے دسویں دن، عاشورہ پر ہوتا ہے۔
نمایاں تصویر: پکسلز