رمضان المبارک کا مقدس مہینہ آنے کو ہے۔ اس ماہ کے دوران دنیا بھر میں تقریبا ١.٦ ارب مسلمان کھانے پینے سے پرہیز کرتے ہیں۔ اس مہینے کے روحانی فوائد تقریبا ناقابل شمار ہیں، لیکن ہمارے جسم کے بارے میں کیا خیال ہے۔ کوئی پوچھ سکتا ہے کہ کیا اعضاء کو غذائیت سے محروم کرنا واقعی صحت مند ہے۔
مختلف مطالعات کے ذریعے روزہ بہت زیادہ فائدہ مند دکھائی دیتا ہے۔ جسم پر روزے کے کچھ فوائد کی مختصر فہرست یہ ہے۔
خون کا بہاؤ
جب آپ روزے سے ہوتے ہیں تو دل میں نظام انہضام سے خون کم جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ دوسرے حصوں میں خون زیادہ بہتا ہے۔ خون کی شریانوں کو تیزی سے کولیسٹرول کی خراب سطح سے پاک کیا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کی بیماریوں کا امکان اٹھاون فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
پھیپھڑے
جب ہم سانس لیتے ہیں تو ہم ماحول کے زہریلے مادے مسلسل جذب کرتے ہیں۔ روزہ پھیپھڑوں سے اس مادے کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ہاضمہ
چونکہ معدہ اور آنتیں ایک ماہ تک کم متحرک ہوتے ہیں اس لیے وہ بعد میں زیادہ موثر ہاضمے کی اجازت دینے کے لیے خود کو صاف اور منظم کرتے ہیں۔
گردے
جب آپ روزے سے ہوتے ہیں تو گردے غیر مفید مواد (نمک اور پانی) کو ختم کرنے کا عمل بڑھا دیتے ہیں جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔
دماغ
روزہ دماغی سرگرمی کو بڑھاتا ہے، کیونکہ یہ دماغ سے حاصل ہونے والے برین ڈرائو نیورو ٹروفک فیکٹر (بی ڈی این ایف) کی پیداوار کو متحرک کرتا ہے۔ یہ پروٹین دماغ کے سٹیم سیل کو فعال کرتا ہے اور انہیں نئے نیورون میں تبدیل کرتا ہے۔ یہ سٹیم سیل کو پارکنسن اور الزائمر کی بیماری سے وابستہ تبدیلیوں سے بھی محفوظ کرتا ہے۔
مدافعتی نظام
روزہ مدافعتی نظام کو بھی بہتر بناتا ہے کیونکہ یہ فری ریڈیکل سے ہونے والے نقصان کو کم کرتا ہے اور کینسر سیل بننے سے دور رکھتا ہے۔
میٹابولزم
روزہ تیز اور زیادہ توانائی سے بھرپور میٹابولزم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ روزہ کے دوران نظام انہضام آرام کرتا ہے۔ اس سے کیلوری اور چربی تیزی سے جل سکتی ہے۔ یہ بڑھاپے کو تاخیر کرتا ہے اور آپ کی زندگی میں سالوں کا اضافہ بھی کرسکتا ہے۔
نمایاں تصویر: رمضان المبارک اور صحت کے فوائد