سورہ الناس یا بنی نوع انسان، قرآن کی ایک سو چودھویں اور آخری سورت ہے۔ یہ صرف چھ آیات کی مختصر سورت ہے جو اللہ سے برائی، شیطان سے بچاؤ کا مطالبہ کرتی ہے۔
اس مضمون میں عربی متن کے ساتھ سورہ الناس کا مکمل ترجمہ اور تفسير بھی ہے۔
سب سے پہلے، سورہ الناس کی مکمل عربی عبارت
ترجمہ
آپ کہہ دیجئے! کہ میں لوگوں کے پروردگار کی پناه میں آتا ہوں۔ لوگوں کے مالک کی (اور)۔ لوگوں کے معبود کی (پناه میں)۔ وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے کے شر سے۔ جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ (خواه) وه جن میں سے ہو یا انسان میں سے۔
تفسیر
آپ کہہ دیجئے! کہ میں لوگوں کے پروردگار کی پناه میں آتا ہوں
سورہ کا آغاز اللہ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رب کی پناہ لینے یا عربی زبان میں بنی نوع انسان کے الرب سے پناہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیا ہے۔ الرب الله کےننانوے ناموں میں سے ایک نام ہے اور وہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ آسمانوں اور زمین کا رب اس شخص کے لیے موجود ہوگا جو اس کی پناہ چاہتا ہے۔
لوگوں کے مالک کی
اللہ مزید اپنا ایک اور نام یعنی بادشاہ یا المالک شامل کرکے دعویٰ کرتا ہے کہ وہ ہمیشہ انسان کے لئے موجود ہے اور وہ اس کی پناہ حاصل کرے۔
لوگوں کے معبود کی (پناه میں)
اللہ انسانوں کو اس کی طرف رجوع کرنے کی ایک اور وجہ بھی دیتا ہے: وہ خدا ہے یعنی بنی نوع انسان کا الالہٰی۔
وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے کے شر سے
اس آیت میں شیطان کو چپکے چپکے سرگوشی کرنے والا کہا گیا ہے کیونکہ وہ خفیہ طور پر برے خیالات کی سرگوشی کرکے انسانوں کو گناہ کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔ اللہ ہی وہ قوت ہے جو انسانوں کو شیطان سے بچا سکتی ہے۔
جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے
ایک بار پھر کہا گیا ہے کہ شیطان بنی نوع انسان کے دلوں میں سرگوشی کرتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کھلے عام ہمارے سامنے نہیں آتا بلکہ خفیہ طور پر ہمیں گمراہ کرتا ہے۔
(خواه) وه جن میں سے ہو یا انسان میں سے
اس آیت کی تشریح دو مختلف طریقوں سے کی جا سکتی ہے، پچھلی آیت کی پیروی کرتے ہوئے، پہلا طریقہ یہ ہے کہ شیطان آدمیوں اور جنوں کے دلوں میں سرگوشی کرتا ہے جبکہ دوسری تشریح یہ ہو سکتی ہے کہ شیاطین (برے) آدمیوں اور جنوں کے دلوں میں سرگوشی کرتے ہیں تاکہ انہیں گمراہ کریں۔
سورہ الناس پڑھنا بدی سے بچاؤ کے لئے فائدہ مند ہے۔
نمایاں تصویر: ویکی میڈیا