سورۃ الناس قرآن پاک کی آخری سورۃ ہے۔ اس سورۃ میں انسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ شیطان کے شیطانی کاموں اور شیطانی وسوسوں سے اللہ کی پناہ مانگیں۔
سورۃ الناس کو انسانوں کا باب بھی کہا جاتا ہے انسان کاملیت سے بہت دور ہے اور صرف اللہ ہی کی ذات کامل ہے۔ ۔ شیطان کا واحد مقصد ہمیں راہ راست سے گمراہ کرنا ہے۔ کویِ اپنے علم میں جتنا بلند ہو گا اور اللہ تعالیٰ کا قُرب حاصل کرنے کی تمنا کرے گا، شیطان اتنا ہی اسے اپنے راستے سے ہٹانے کی کوشش کرے گا۔ اسی لیے ہمیں شیطان سے اللہ کی پناہ مانگنے کی تلقین کی گئ ہے۔
:یہاں تصویروں میں پوری سورۃ ہے
کہو، میں پناہ مانگتا ہوں انسانوں کے رب
اللہ رب العزت پوری کائنات کا مالک و خالق ہے اور کائنات پر اسی کا امر اور اسی کا حکم چلتا ہے۔ وہ ساری مخلو ق کا رب ہے مگر چونکہ انسان اشرفُ المخلوقات ہے، اس لئے رب الناس کہہ کے ان کا خصوصیت سے ذکر فرمایا ہے اللہ ہی ہے جو انسان کو پناہ دینے،شر کو ختم کرنے اورآسائش، امن سلامتی اور سکون عطا فرمانے پر قادر ہے۔
تمام انسانوں کے بادشاہ کی۔
وہ مَلِکِ النَّاسِ ہے۔ تمام انسانوں کا بادشاہ بلکہ بادشاہوں کا بادشاہ ہے۔ یہ اللہ کی صفت ہے ۔ دنیا میں بھی کسی کو حکومت و مِلکیَّت ملے تو اسی کی عطا سے ملتی ہے۔ اللہ ہی تو سب کا حقیقی حاکم و مالک ہے، احکم الحاکمین ہے۔
تمام انسانوں کے معبود کی۔
وہ تمام انسانوں کا معبود ہے اس کا خالق ومالک ہونا اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ اسی کی عبادت کی جائے کیونکہ جو خالق ہے وہی معبود ہوتا ہے۔ معبود ہونا اسی کے ساتھ خاص ہے اور سارے انسانوں کا حقیقی معبود وہی ہے۔
اُس وسوسہ ڈالنے والے کے شر سے جو بار بار چھپ کر آتا ہے
یہاں اللہ کی تین صفتیں بیان فرما کر یعنی رب، ملِک اور الٰہ اس وسوسہ ڈالنے والے یعنی شیطان کے شر سے پناہ مانگنے کا کہا گیا ہے جو بار بار چھپ کر آتا ہے۔
جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے
جو دلوں میں جنس، فساد، حسد، بغض، عداوت، انتقام، مایوسی، بے چینی اور ان گنت منفی خیالات پیدا کرتا ہے۔ یہ وہ دشمن ہے جو دوست بن کر وار کرتا ہے، کبھی کھل کر سامنے نہیں آتا یعنی شیطان زبان و آواز سے نہیں بہکاتا، بلکہ براہ راست دل میں اثر ڈالتا ہے، بری چیز کو اچھی کر دکھاتا ہے
خواہ وہ جنوں میں سے ہو یا انسانوں میں سے۔
یہ شیطان جنات یعنی چھپی ہوئی طاقتوں کے روپ میں بھی ہے جو نظر نہیں آتا ۔ یہ دشمن شریر انسان کی شکل میں بھی ہے جواصلاح کے نام پر فساد پھیلا کر چلا جاتا ہے۔
سورۃ الناس ہمیں اللہ کی پناہ مانگنے کی ترغیب دیتی ہے جو تمام انسانوں کا رب ہے! وہ آخری پناہ گاہ اور آخری مددگار ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم نامکمل مخلوق ہیں اور صرف اللہ ہی کامل ہے۔ اس طرح، یہ خاص سورت ہمیں ذہن میں رکھنے کے لیے کہتی ہے کہ اللہ میں ہمارا ایک مددگار ہے اور اس کی مدد سے ہم اپنے خوف، خدشات اور شکوک و شبہات پر قابو پا سکتے ہیں۔
دوسرے لفظوں میں سورۃ الناس ہمارے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ جب ہم اس دنیا میں فتنوں میں گھرے ہوئے ہیں تو ہم اللہ کی پناہ مانگ سکتے ہیں۔ اللہ کی مدد سے ہی ہم حق و صداقت کے راستے پر چل سکتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ شیطان کے شرور سے ہم سب کو محفوظ فرمائیں۔ آمین